Monday, 30 July 2012


مولانا الیاس قادری عطاری صاحب کے نام خط
محترم جناب مولانا الیاس قادری عطاری صاحب
آپ کا ایک چھوٹا سا کتابچہ پڑھنے کا اتفاق ہوا جس کا عنوان تھا "کفریہ اشعار" جس میں آپ نے ہم گمراہ لوگوں کی توجہ کچھ ایسے گانوں کی طرف کروائی جن میں کفریہ اشعار تھے اور ان اشعار کو کہنے سے ایمان چلا جاتا ہے اور  تجدید ایمان کی ضرورت پڑتی ہے۔  اس سے ہمیں کافی راہنمائی ملی اور میری توجہ کچھ نعتیہ اور قوالیہ اشعار کی طرف بھی گئی جس میں نعوذباللہ اللہ کی واحدانیت کو چیلنج کیا گیا۔ اس کے علاوہ اب نعتوں میں ایسا میوزک شامل کیا جا رہا ہے کہ گانے اور نعت کی پہچان مشکل ہوتی جا رہی ہے اور بہت سی نعتوں کی "لے" انڈین گانوں جیسی ہے اور جب کوئی نعت پڑھتا ہے تو گانے کا گمان ہوتا ہے۔ کیا ہمارے ہاں ایسے عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم نا پید ہوگئے ہیں جن کے کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف نہیں آتی اور ان کو انڈین گانوں کی دھنوں کا سہارا لینا پڑتا ہے؟ آپ ان کے بارے میں بھی آواز بلند فرمایئے اور ان کو نصیحت کیجیئے۔
اب آپ قوالی کی طرف آئیں، کوئی ایسا قوال جو صوم و صلٰوۃ کا پاند ہو؟ قوالی میں استعمال ہونے والے آلاتِ موسقی اسلامی ہوں؟ قوالی کی شاعری اسلامی ہو؟ کیا یہ اسلامی طرز ہے؟ اس پہ بھی روشنی ڈالیں۔ اور یہ بھی بتائیں کہ کیا عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم و  عاشقان ِ اُولیاء کرام کی کوئی فیس بھی ہوتی ہے نعت پڑھنے اور قوالی کرنے کی؟ اور کیا ان کے اوپر بھی ایسے ہی نوٹ پھینکنے چاہیں جیسا کہ ۔۔۔۔۔ پر پھینکتے ہیں؟
کیا ایک عاشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نعت سننے کے لیےپیسوں کا بندوبست کرنا ہو گا اور اگر لاکھوں یاکم از کم ہزاروں  روپے سے پیسے  کم  ہوں گے تو وہ کسی نعت خواں کو محفل نعت میں بلا نہیں سکے گا؟
آپ سے دست بستہ گذارش ہے کہ  نعت ،قوالی نعت خواں اور قوال ان سب کے بارے میں اسلامی معلومات پر مبنی کوئی لٹریچر، کتابچہ پبلش کریں تاکہ مسلمانان وطن اور عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح سمت میں راہنمائی ہو سکے۔

Facebook Followers